کب یہاں وعدے وفا ہوتے ہیں.
صدق جذبے بھی سزا ہوتے ہیں .
روند ڈالے گی محبت ہم کو .
راستے اس کے جدا ہوتے ہیں .
آئو اک جام وفا ہو جائے.
جام رندوں کی دوا ہوتے ہیں .
جب کسی آہ پہ موت آتی ہے.
زندہ دیوانے صدا ہوتے ہیں .
جو ہوں جذبوں کے پجاری حافی .
ان کے ہی جذبے ہوا ہوتے ہیں.
حافی
No comments:
Post a Comment